یسوع مسیح کا اطمینان ،خوشی ، تسلی اور برکت آپ لوگوں کے ساتھ ہمیشہ تک رہے۔ آج کا ہمارا پیغام ہے۔ وہ یہ ہے کہ " کیا یسوع مسیح نے نیا عہد نامہ میں ہمیں روزانہ دعا میں آنے کا کوئی حکم دیا ہے۔ ؟"
یسوع مسیح ہمیشہ تمثیلوں اور اشاروں کے ساتھ گفتگو کرتے تھے اور اپنی تمثیلوں کے زریعے لوگوں کو سمجھاتے تھے کہ آپ نے کیا کرنا ہے آپ لو گوں کا طرز عمل کیا ہونا چاہیے۔ ایک جگہ پر یسوع مسیح نے فریسیوں سے کالم کرتے ہوءے کہا کہ
" الزم تھا کہ یہ بھی کرتے اور وہ بھی نہ چھوڑتے" کیونکہ شریعت کی بہت ساری باتوں پر لوگ عمل کرتے تھے۔ لیکن جو فضل کی شریعت تھی اس پر لوگ عمل نہیں کرتے تھے۔ تو فریسیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوءے یسوع نے کہا کہ " لازم ہے کہ یہ بھی کرتے اور وہ بھی نہ چھوڑتے" بلکہ شریعت کی بھی چیزوں کو اپناتے اور انصاف ، رحم اور ایمان کا دامن بھی نہ چھوڑے۔ یہاں پر سوال یہ ہے کہ یسوع مسیح
نے ہمیں حکم دیا ہے کہ روزانہ کسی خاص وقت پر آ کر اس کے حضور دعا میں جھکنا اور اس سے التجا کرنا یا اس سے درخواست کرنا یا اپنے دل کی مرادیں اس کے حضور بیان کرنا یا لوگوں کے لیے شفاعت کرنا چاہے۔
اس کے لیے کیا یسوع مسیح نے ہمیں کوئی حکم دیا تھا کہ نہیں دیا تھا۔ میری اس بات سے بہت سے لوگ متفق نہیں ہونگے کیونکہ آج تک کسی چرچ نے اس کے اوپر فوکس کیا ہی نہیں۔ اگر دعا کے تعلق سے ہم آیات کو پڑھیں تو بہت ساری آیات ملتی
ہیں۔ میں ہمیشہ اپنے پیغام میں کہتا ہوں کہ یسوع مسیح ہمارے لیے مشعل راہ ہیں اور شاگردوں نے یسوع مسیح نے جو کیا ہے ہم نے بھی ان چیزوں کی پیروی کرنی ہے۔
لیکن چرچ ہمیں کیا سکھا رہا ہے کہ صرف اتوار کو چرچ جانا ہے دعا کرنی ہے پرستش کرنی اور کالم سننا ہے اور آپکی زمہ داری پوری ہو گی ہے۔
جیسے میں نے آپ لوگوں کو کہا کہ یسوع مسیح ہمیشہ تمثیلوں میں کلام کرتے تھےاور سمجھاتے تھے۔ جیسے یسوع مسیح نے پطرس سے کلام کیا اور کہا کہ
" اے پطرس آج مرغ بانگ نہ دے گا جب تک تو تین بار میرا انکارنہ کرے کہ مجھے نہیں جانتا۔ اگر ہم سوچیں تو مرغ روزانہ بانگ دیا کرتا تھا جس دن یسوع مسیح کو پکڑوایا جا رہاتھا اس دن بھی بانگ دے رہا تھا لیکن اس دن مرغ کا بانگ دینا پطرس کے لیے بڑا اہم تھا ۔ عام لوگوں نے بھی اس بانگ کو سنا ہو گا لیکن انہوں نے اس کو عام ہی سمجھا۔
ہو گا لیکن پطرس کے لیے وہ ایک اشارہ تھا۔ اس بانگ کو صرف جانتا تھا پطرس ، یسوع مسیح اور خدا۔ کیونکہ اس بانگ کے اندر ایک اشارہ تھاااور اس اشارے پر
پطرس نے کا م کرنا تھا۔ پطرس نے آگے چلنا تھا۔ اس کے لیے ایک حکم تھا۔ باقی لوگوں نے اس بانگ کو نظر انداز کر دیا ہوگا۔ ایسے ہی یسوع نے تمثیلوں کے زریعے لوگوں کو سمجھایا کہ ان چیزوں پر عمل پیرا ہوتے رہنا ۔یسوع مسیح چاہتے ہیں کہ ہم روزانہ کم از کم چار دفعہ خدا کے حضور آیں ،جھکیں ، دعا کریں ، کلام پڑھیں اور اس کی پرستش کریں۔ اگر دیکھا جاے تویسوع مسیح نے مختلف جگہوں پر لوگوں اور شاگردوں کو تنہا چھوڑ کر دعا کے لیے چالا گیااور کافی کافی دیراور رات تک دعا میں وقت گزار دیتا۔ جیسے ہم پڑھتے ہیں متی باب 14 آیت 23 " اور وہ لوگوں کو رخصت کر کے تنہا دعا کرنے کے لیے پہاڑ پر چڑھ گیا۔ "
اسی طرح مرقس باب 1 آیت 35 "وہ صبح ہی دن نکلنے سے بہت پہلے اٹھا۔ " پھر مرقس باب 6 آیت 46
" اور ان کو رخصت کر کے پہاڑ پر دعا کرنے چال گیا۔ " ہم لوگوں نے یسوع مسیح کی پیروی کرنی ہے یسوع مسیح نے جو کہا وہ ہم نے کرنا ہے۔ ان چیزوں پر عمل کرنا ہے۔ ہمار ا آج کا موضوع ہے کہ کیا یسوع مسیح نے ہمیں سکھایا تھا کہ صبح ،
شام ، دوپہر اور رات کو خدا کے حضور آنا ہے ،دعا کرنی ہے ۔ جیسے میں نے پہلے کہا کہ وہ ہمیشہ تمثیلوں میں بات کیا کرتا تھا۔ اور اگر دیکھا جاے تو زبور کی کتاب میں داود کہتا ہے۔ زبور باب 4 آیت 16 "میں تیری صداقت کے احکام کے سبب سے دن میں سات بار تیری ستاش کرتا ہوں" داود دن میں سات مرتبہ خدا کے حضور آتا تھا۔ اور خدا کی حمد و ستاش اور خدا سے گفتگو کرتا تھا اور خدا اس کی سنتا تھا۔
ہم نے بھی یسوع کے پاس آنا ہے روزانہ۔ اپنے بچوں کو سکھانا ہے اور خود بھی ان چیزوں پر عمل کرنا ہے۔ اس کے لیے ایک حوالہ ہے جہاں یسوع نے کہا تھا کہ دن میں کتنی دفعہ دعا کرنی چاہیے۔ اگر آپ زیادہ دیر دعا میں وقت نہیں گزار سکتے تو کلام پڑھنا شروع کر دیں۔ زبور کی کتاب پڑھنا شروع کریں۔ میں بھی آفس میں یا ویسے وقت ملتا ہے تو میں زبور 23، زبور 35، زبور 46 کی تلاوت کرتا ہوں پھر خدا سے دعا کرتا ہوں اور اپنے تمام خدشات اس کے حضور بیان کرتا ہوں۔ پھر
اپنے لوگوں کے لیے شفاعت کرتا ہوں تاکہ خدا ان کو برکت دے
کلام کو سمجھیں اور اس پر عمل کرنے والے بنیں۔ مرقس باب 35 آیت 13 "پس جاگتے رہو کیونکہ تم نہیں جانتے کہ گھر کا مالک کب آے گا ، شام کو یا آدھی رات کو یا مرغ کے بانگ دیتے وقت یا صبح کو ایسا نہ ہو کہ اچانک آ کر وہ تم کو سوتا پاے اور جو کچھ میں تم سے کتہا ہوں وہی سب سے کہتا ہوں کہ جاگتے رہو۔" جیسے میں نے کہا کہ بہت سے لوگ اور خدا کے خادم اور لییڈرز میری اس بات متفق نہ ہوں لیکن یہاں یسوع مسیح تمشیل کی صورت میں کہہ رہے ہیں کہ جاگتے رہو کیونکہ تم نہیں جانتے کہ گھر کا مالک کب آءے گا یعنی شام کو ، آدھی رات کو یعنی 1 بجے یا 2 بجے کے قریب دعا کرنا او ر شفاعت کرنا نہایت ہی خوبصورت بات ہےاس وقت آپ اپنے بچوں کے لیے اپنے لیے ، اپنے کاروبار کے لیے اور اپنی کلیسیا کے لیے دعا کرسکتے ہیں۔ ، مرغ کے بانگ دیتے وقت یعنی جب دن چڑھنے واالا ہوتا ہے اور پو پھٹنے والی ہوتی ہے۔ تب بھی خدا کے حضور جھکنا چاہیے۔ کیونکہ پیدا ءش کی کتا ب میں لکھا ہے کہ خدا ٹھنڈے وقت میں ان سے ملنے کے لیے آتا تھا۔ ہمارے بڑے
بزرگ بھی کہتے ہیں کہ صبح کے وقت خدا سے مانگو کیونکہ اس وقت خدا رزق بانٹ رہا ہوتا ہے۔ آپ نے دیکھا ہو گا کہ ہمارے ایمان دار بزرگ اکثر صبح سویرے اٹھتے اور دعا کرتے
ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ ایک طرح سے یسوع مسیح نے ہمیں دن نے چاروں پہر چوکس رہنے کا حکم دیا ہے۔ اس لیے ہمیں ہوشیار رہنا ہے جاگتے رہنا ہے دعا کرتے رہنا ہے۔ کلیسیا کے لیے ،اپنے خاندان کے لیے ، اپنے کاروبار یا نوکری کے لیے اور اپنی روحانی ترقی کے لیے۔
ہمیں ابلیس کے ان ہتھیاروں کے خلاف جو وہ خاموشی سے استعمال کرتا ہے جن کو ہم سمجھ نہیں پاتے اور لڑائی جھگڑےمیں پڑے رہتے ہیں۔ ابلیس خاموشی سے جو مسیحی لوگوں پر ہتھیار چلاتا ہے وہ ہے ان کا وقت ضاع کرنا اور پیسہ ضاع کروانا۔
وہ پور ا پورا دن سوے رہتے ہیں اور اپنے سارے پروگرام اتوار کو رکھ لیتے ہیں۔ پورے ہفتے میں ایک ہی دن عبادت کے لیے مقرر ہوتا ہے وہ بھی ہم اپنے تمام ضروری کام اسی دن رکھ لیتے ہیں۔ ہم کہتے ہیں کہ اتوار ہے چھٹی ہے تو تمام کام
بھی اسی دن کرنے ہیں۔ ہمیں کم از کم اس دن کو ہر حال میں چرچ میں خدا کی عبادت اور پرستش کرنی چاہیے اور ایمان داروں کے ساتھ رفاقت رکھنی چاہیے۔ میرے نزدیک یہ نہایت خوبصورت بات ہے کہ ہم دن میں چار دفعہ خدا کی حضوری
میں آیں اور کلام پڑھیں اور اس سے کہیں کہ اے خدا تو مجھے سکھا اور سمجھااور مجھے توفیق بخش کہ میں تیری باتوں پر عمل کروں۔
سادہ سا فارمولا ہے کہ اگر خدا کے کلام پر آپ سے عمل نہیں ہو رہا تو اس کو کہنا شروع کردیں کہ اے خدا یہ چیز مجھ سے نہیں ہو رہی میں یہ نہیں کر پا رہا میری مدد کرتا کہ میں تیرے کلام پر عمل کر سکوں۔ اگر آپ یہ کہنا شروع کر دیں گےتو خود بخود آپ کی زندگی ، آپ کا رویہ ، آپ کے اردگرد کا ماحول ، رشتہ دار ماں باپ اور بہن بھاییوں کے رویوں میں مثبت تبدیلی آنی شروع ہو جاءےگی۔ یہاں یسوع مسیح نے تمثیل کی صورت میں کہا کہ شام ، آدھی رات ، مرغ کے بانگ دیتے وقت اور صبح کے وقت دعا کے لیے آو اور اس کے بعد پھر اپنا کام کرو یعنی رزق کی تلاش میں نکل جاو اپنے کام میں محنت کرو پھر خدا آپکو لوگوں کو برکت دے گا۔ آپ جہاں بھی جایں جہاں بھی آپ کے پاوں کا تلوا ٹکے گا وہ جگہ وہ ماحول آپ کا ہو گا۔ اور لوگ آپ کے حق میں ہونگے۔ لوگ آپ کے ساتھ چلنا شروع ہو جایں گے۔ جب خدا ہمارے ساتھ ہو گا تو دنیا بھی ہمارے ساتھ ہو گی۔ زمین کی پیداوار ہمارے حق میں ہوگی۔ زمین اپنی پیداوار ہمارے لیے پیدا کرے گی۔ آسمان اور زمین کی تمام برکتیں ہمارے حق میں آنا شروع ہو جایں گی۔ لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ ہم خد ا کی مرضی کو جانیں۔ صرف یہ کہنا شروع کر دیں کہ خدا میں تیرے کلام پر عمل پیرا ہونا چاہتا ہوں پر نہیں ہو پا رہا میرا گناہ میری جان نہیں چھوڑتا۔ میری مدد کر ۔ چھوٹی سے دعا کرنا
شروع کریں۔ تو پھر خوشی ، شادمانی آسمان اور زمین کی تمام برکتیں ہماری ہونگی۔
لیکن ابلیس چاہتا ہے کہ میری اطاعت کرو تو میں یہ ساری چیزیں تمیں دے دوں گا۔ لیکن جب ہم خدا کی فرماں برداری کرتے ہیں تو دنیا جہاں کی تمام چیزیں وہ ہمیں ہمیشہ کے لیے دیتا ہے۔ اور جو چیز خدا دیتا ہے اُس میں دُکھ نہیں ہوتا۔ خدا کا وعدہ ہے کہ میں آپ کو اتنی برکت دوں گا کہ آپ کے پاس رکھنے کےلیے جگہ نہ ہو گی۔ اس ایمان کے ساتھ چلیں۔ اور اس ایمان کے ساتھ دعا کریں کہ خدا ہی مجھے دے گا
تو میں سرفرازی پاوں گا۔ پھر لوگ آپ پر رشک کریں گے کہ یہ خد ا کے ساتھ چلتے ہیں اور خدا نے ان کو برکت دی ہے۔ یہاں اب بات کرتے ہیں وقت کی کہ کس وقت میں ہمیں خدا کے پاس آنا ہے۔ شاگرد بھی وقت کی پابندی کرتے تھے اگر ہم اعمال
باب3 آیت 1 پڑھیں۔ "پطرس اور یوحنا دعا کے لیے تیسرے پہر ہیکل کو جار ہے
تھے۔ یہاں ہمیں پتہ چلتا ہے کہ شاگرد بھی یسوع مسیح کی سکھائی ہوئی باتوں پر عمل کر رہےہیں۔ یہ بہت ضروری ہے کہ روزانہ خداکا کلام پڑھنا اور سمبھانا اور خدا سے اس کی مرضی دریافت کرنا۔ کیونکہ خدا کا کلام اس کے منہ کی باتیں ہیں۔ خدا
کیا چاہتا ہے وہ سب کچھ اس کتاب میں ہے۔
کبھی کبھی ہم سوچتے ہیں کہ میں سگریٹ نوشی کر رہا ہوں جب کبھی یہ چھوڑوں گا تب کلام پڑھوں گا۔ بے شک آپ سگریٹ نوشی کرتےہیں تب بھی اس کا کلام کو پڑھیں وہ ضرور آپ کو اس لعنت سے رہائی دے گا۔ اگر آپ کسی اور مسلے میں الجھے ہوے ہیں یعنی فرینڈ شپ کے تو صرف دعا کرنا شروع کریں خدا خود بخود آپ کی رہنمائی کرے گا کہ کس راہ پر آپ کو چلنا چاہیے۔ اور کوئی غلط عادت نہیں چھوٹ رہی تو بھی خدا کو اول درجہ دیں اور دعا کریں۔ باقاعدگی سے چرچ جایں اور
ایمان داروں سے رفاقت رکھیں۔ان ساری باتوں پر عمل کرنا شروع کریں۔ خدا کا شکر ادا کریں کہ آپ ایک مکمل مرد ہو یا آپ ایک مکمل عورت ہو۔ یہ بھی خدا کی برکت ہے۔ خدا آپ کی زندگی سے کیا چاہتا ہے۔ خدا آپکو اس کی توفیق بخشے اور آپ
اس پر عمل کرنے والے ہوں۔ آج کے کلام کے وسیلے سے خدا آپ کو کثرت سے برکت دےاور توفیق بخشے کہ آپ خدا کی آواز سننے والے ہوں۔ آمین۔